اشتہار

جنگلات کی آگ سے کلائمٹ چینج میں اضافہ کا خدشہ

اشتہار

حیرت انگیز

امریکا میں واقع عالمی خلائی ادارے ناسا نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کے مختلف حصوں میں جنگلات میں لگنے والی آگ کلائمٹ چینج یا موسمیاتی تغیر میں اضافہ کا باعث بن رہی ہے۔

ناسا جنگلات میں لگنے والی آگ کے کرہ ارض کی آب و ہوا پر اثرات کے بارے میں تحقیق کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: جنگلات میں آگ: بھارتی ریاست بہار میں کھانا پکانے پر پابندی عائد

- Advertisement -

واضح رہے کہ رواں برس مئی میں کینیڈا کے شمال میں واقع جنگلات میں آگ لگ گئی تھی جس کے باعث 88 ہزار افراد کو فورٹ مک مرے سے منتقل ہونا پڑا۔ اسی طرح کی شدت والی آگ دیگر کئی ممالک میں بھی لگ چکی ہے۔

مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے کاربن اخراج کو ٹھوس بنانے کا طریقہ

سخت موسم گرما میں جنگلات میں آگ لگنا معمول کی بات ہے۔ یہ آگ آس پاس کی آبادیوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے جبکہ کئی ایکڑ کے درخت جل کر راکھ ہوجاتے ہیں اور قیمتی زمینی مٹی بھی ضائع ہوجاتی ہے۔

ناسا کے کاربن سائیکل اور ایکو سسٹم آفس کے بانی ڈائریکٹر پیٹر گرفتھ کا کہنا ہے، ’جنگلات کی آگ گرین ہاؤس گیسز کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے‘۔

مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر

واضح رہے کہ ماحولیاتی تبدیلی یا کلائمٹ چینج اور عالمی درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ اس وقت دنیا کی بقا کے لیے 2 اہم ترین خطرات ہیں۔ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق کلائمٹ چینج کئی ممالک کی معیشت پر برا اثر ڈالے گی جبکہ اس سے دنیا کو امن و امان کے حوالے سے بھی شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں