تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

نثارمورائی کی جے آئی ٹی مکمل،سنسنی خیزانکشافات

کراچی : سابق چیئرمین فشری نثارمورائی نے جے آئی ٹی کے دوران سابق چیئرمین سٹیل ملز سجاد حسین شاہ اور وفاقی سیکرٹری عالم علمانی کو قتل کرنے میں سہولت کار ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین فشریزنثارمورائی نے دوران حراست مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے سابق چیئرمین سٹیل ملز سجاد حسین شاہ، وفاقی سیکرٹری الم عالمانی اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں نثارمورائی نے بتایا کہ 1995ءمیں حیدرآباد میں وفاقی سیکرٹری عالم علمانی کو قتل کیا،عالم علمانی اورآصف زرداری کے درمیان ٹنڈوآلہ یار میں زمین کا تنازعہ تھا جس کے باعث 1998ء میں آصف علی زرداری نے جیل سے ذوالفقار مرزا کو سابق چیئرمین سٹیل سجاد حسین شاہ کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔

بعد ازاں ذوالفقار مرزا نے اپنے ساتھی سلیم سلو اور محمد خان چانچھر کو سجاد حسین کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا جس پر اس نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر سجاد حسین شاہ کو حیدر آباد میں قتل کیا۔

سابق چیئرمین فشریز نے اعتراف کیا ہے کہ 2008ءکے بعد آصف زرداری نے زمینوں پر قبضے کے لئے سے محمد خان چانچھر نامی شخص کو مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ذوالفقار مرزا کے ساتھ مل کر کراچی کے علاقے سرجانی ٹاﺅن میں زمینوں پر قبضے کئے۔

نثار مورائی نے 2010ء میں عزیربلوچ سےاپنی پہلی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ملاقات بھی ذوالفقار مرزا کے گھر پر ہوئی۔

نثارمورائی نے مزید بتایا ہے کہ اُس وقت کی قومی اسمبلی کی رکن اورآصف زرداری کی بہن فریال تالپور نے اسے چیئرمین فشری تعینات کرایا جس کے لئے رشوت کے طور پر50 لاکھ روپے ادا کئے۔

ملزم نے مزید بتایا کہ گینگ وار کی مدد سے ڈائریکٹر فشریزمیں ردوبدل کئے گئے جب کہ 2014ء میں فشریز میں سینکڑوں جعلی ملازمین رکھے گئے اور کرپشن کی خبریں چُھپانے پر لیاری میں مقبول اخبار کو 3لاکھ روپے بھتہ دیا۔

Comments

- Advertisement -