اسلام آباد: وزیر اعظم نے کہا کہ مبینہ دھاندلی کی تحقیات کرنےوالےانکوائری کمیشن نےفیصلہ دے دیا ہےجس میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سر خرو کیا ہے۔
جوڈیشل کمیشن کی دھاندلی پر پیش کی جانے والی رپورٹ کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کو تحقیق کرنے اور اپنی رائے دینے کےلیے کہا گیا تھا،مبینہ دھاندلی کی تحقیات کرنےوالےانکوائری کمیشن نےفیصلہ دے دیا ہے، انکوائری کمیشن کی رپورٹ حکومت کو موصول ہوگئی ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کودھاندلی الزامات سےمتعلق3سوالات کی تحقیق کا ٹاسک ملا تھا مکمل چھان بین کے بعد انکوائری کمیشن نے تین سوالوں کے جوابات دیئے،کمیشن کی رپورٹ سے ن لیگ کے موقف کی توثیق ہوئی ہے،انکوائری کمیشن کی رپورٹ ہماری نہیں عوام کی جیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کو تین سوالوں پر تحقیق کرنا تھی جس میں پہلاسوال کیاانتخابات غیرجانبدارنہ منصفانہ،قانون کے تقاضوں کے مطابق ہوئے؟ دوسراسوال،الیکشن کےنتائج تبدیل کرنےکےلیےدھناندلی کرکےاثراندازہونےکی کوشش کی گئی؟ تیسراسوال،کیا2013کےانتخابات عوامی مینڈیٹ کاحقیقت کی عکاسی کرتےہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ دھاندلی کےالزامات لگانےوالوں کوشواہداورگواہ پیش کرنےکاپورا موقع دیا گیا، انہوں نے کہا کہ مسائل سڑکوں اور دھرنوں میں نہیں ایوانوں میں حل ہوتے ہیں، ہم نےدھاندلی ثابت ہونےپرحکومت سےالگ ہونےکی تحریری ضمانت دی تھی، تاریخ مین پہلی بار کسی حکومت نے خود کو کٹہرے میں کھڑا کیا، ایسی مثالیں کم ملتی ہیں کہ منتخب حکومت نےاپنےآپ کوکٹہرےمیں پیش کیاہو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کمیشن کی تمام تر تفصیلات قوم کے سامنے آچکی ہیں، انکوائری کمیشن نے الیکشن کو قانون کے مطابق قرار دیا ہے، اگر ہم عدم استحکام کا شکار نہ ہوتے تو آج دنیا میں کہیں آگے ہوتے،ہمیں بے یقینی،عدم استحکام پیداکرنےوالےعناصر کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی، 2013 کے انتخابات کو متنازع بنانا تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کے فیصلے کےبعد نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے،پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر ہورہی ہے، آج کا پاکستان2سال پہلے والے پاکستان سے کہیں بہتر ہے۔