حیدرآباد میں متحدہ قومی موومنٹ نے آج شام ایک جلسہ منعقد کرکےاپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ اگر اردو بولنے والے ناپسند ہیں تو علیحدہ صوبہ بنادیں، بات آگے بڑھی تو پھرملک بھی بن سکتا ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا اگر ایمانداری سے مردم شماری کروائی جائے تو شہری آبادی دیہی آبادی سے زیادہ نکلے گی لہذا آرام سے میز پر بیٹھ کر شہری آ بادی کے برابر کے حق کو تسلیم کرلیا جائے۔
الطاف حسین نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کے بانیوں کی اولاد ہیں نا تو ہم یہاں کسی کو غلام بنانے آئے تھے اور نا ہی غلام بننے کیلئے آئے تھے ،ہمارے حقوق منظور نہیں تو اردو بولنے والے سندھیوں کیلئے صوبہ بنادیا جائے۔
انکا کہنا تھے کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سندھ کارڈ استعمال کر کے حکومت میں آتی رہی ہے تو پھر وہ اسی سندھ کی آدھی آبادی کو سمندر میں کیوں پھینکنا چاہتی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے اور اب بھی اپنی مرضی کی حلقہ بندیاں کی گئیں ہیں کہ ایم کیو ایم ہار جائے اور پیپلز پارٹی ہار جائے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف ہوا میں تھے جو زمین پر تھے مارشل لا کےذمہ دار وہ خود ہیں اگر مشرف سزا کے مستحق ہیں تو جنرل کیانی ، چوہدری افتخار اور الطاف حسین کو بھی سزا دی جائے۔