کراچی :اے آر وائی نیوز کی خبر پر پی آئی اے کے پانچ اہلکاروں کو برطرف کر دیا گیا، ان افراد کو منی لانڈرنگ کے الزام میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی کارروائی کے بعد ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑے۔
اے آر وائی نیوز ایک بار پھر بازی لے گیا، لندن میں پی آئی اے پرواز سے کرنسی اسمگل کرنے کا اسکینڈل بے نقاب کیا، اے آر وائی نیوز نے دو روز پہلے خبر بریک کی تھی کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے پی آئی اے جہاز کو گھیر کر تلاشی لی اور عملے کے سات افراد سے تفتیش کی، بعد میں دو کو جانے دیا جبکہ سعدیہ سنبل بٹ اسسٹنٹ مینجر شیڈولنگ لاہور، اویس قریشی سمیت پانچ کرو اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ۔
پی آئی اے کا فضائی میزبان عالمی سطح پر بدنامی کا سبب بن رہے ہیں، مختلف ایئرپورٹس پر اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں اب تک تیس سے زائد ملازمین کو حراست میں لیا جاچکا ہے اور پی آئی اے انتظامیہ نے تیس سے زائد فضائی میزبانوں کیخلاف تحقیقات کے احکامات دیتے ہوئے بیرون ملک پروازوں پر بھی جانے سے بھی روک دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق لندن اسمگلنگ واقعے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ حرکت میں آگئی، بیرون ملک مختلف ایئرپورٹس پر موبائل فون اور کرنسی کے الزام میں پکڑے گئے تیس سے زائد فضائی میزبانوں کیخلاف تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے، تیس فضائی میزبانوں کو بیرونی ملک جانیوالی پروازوں پر ڈیوٹیاں کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔
برطانوی، یورپی ایوی ایشن نے پی آئی اے کو وارننگ دی تھی کہ اگر ان کا عملہ اسمگلنگ میں پکڑا گیا تو ان کے آپریشن پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل پی آئی اے کی پرواز پی کے 788 کراچی روانگی سے قبل ہی برطانوی کسٹم انٹیلی جنس نے طیارے کو روک کر تلاشی لی، تلاشی کے دوران موبائل فون،کرنسی برآمدکی گئی، ان تمام افراد پر منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔