اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے پہلی بار نئے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا سے ملاقات کی۔
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں۔ عمران خان نے کہا کہ چلے دھاندلی پر انھیں غلط فہمی تھی یا بڑا فراڈ ہوا۔
تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا سے ملاقات میں درخواست کی ہے کہ دو ٹاسک فورس بنائی جائیں ۔
عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق ملنا چاہیئے، پہلی ٹاسک فورس بیرون ملک مقیم 70 لاکھ پاکستانیوں لیئے بنائی جائے، جو ہمیں ترسیلاتِ رز بھیجتے ہیں اور اپنے خاندانوں کو پال رہے ہیں، ٹاسک فورس اس پر کام کرے کہ آئندہ انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق کیسے مل سکتا ہے
انھوں نے کہا کہ دوسری ٹاسک فورس اس پر کام کرے کہ آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مدد سے کرائے جائیں اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی بھرپور مدد کی جائے گی، ہمیں ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانا چاہیئے کیونکہ الیکشن میں جیتنے اور ہارنے والا دھاندلی کا نعرہ لگاتا ہے۔
عمران خان نے اپنے حلقے این اے 122 کے حوالے سے کہا کہ این اے ایک سو بائیس کا چار ماہ میں فیصلہ ہونا تھا، مئی میں دو سال ہوجائیں گے، اسی مہینے این اے ایک سو بائیس کا نتیجہ آئے گا، انھوں نے کہا کہ پنجاب،سندھ اور بلوچستان میں دھاندلی ہوئی، الیکشن کے نتیجے تک اسپیکر قومی اسمبلی کو معطل کیا جائے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی نااہلی ثابت ہوگئی ہے، انھیں دھاندلی بھی کرنا نہیں آتی اور ہمیں ایسے شواہد ملیں ہیں جو دھاندلی ثابت کردیں گے، ہم نےدھاندلی شدہ حلقوں کا فرانزگ ٹیسٹ کرایا ہے جس میں ثابت ہوا ہے کہ 50 پولنگ اسٹیشنز میں فارم 14 اور 15 پر پریزائڈنگ افسر کے دستخط الگ الگ ہیں جب کہ 20 پولنگ اسٹیشنز پر فارم 14 میں ایک ہی شخص نے دستخط کئے ہیں اور 19 پولنگ اسٹیشنز میں فارم 15 کا آر او کے پاس ریکارڈ ہی نہیں ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ غلطی ثابت ہوئی تو سب کے سامنے کہوں گا میں غلط تھا، سینیٹ الیکشن میں ایک ووٹ کی بولی دو کروڑ تک چلی گئی ہے۔