لاہور : پاکستان عوامی تحریک نے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھا دیا۔ الیکشن دو ہزار تیرہ کو غیرقانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
خط پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے ارسال کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دو ہزار تین کے عام انتخابات کرانے والا الیکشن کمیشن غیر آئینی تھا۔
اس لئے جب الیکشن کمیشن ہی غیر آئینی تھا تو حکومت کیسے آئینی ہوسکتی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل دو سو تیرہ سپریم کورٹ کے آٹھ جون دو ہزار بارہ کے فیصلے کے خلاف بن۔
خط میں استدعا کی گئی ہے کہ انکوائری کمیشن دو ہزار تیرہ کے انتخابات کو غیر قانونی قرار دے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی کم و بیش تمام سیاسی جما عتیں جو ڈیشل کمیشن میں ہم آواز ہیں کہ دو ہزار تیرہ کے انتخا با ت دھا ندلی زدہ تھے۔
پی ٹی آئی کے دھرنے اور احتجاج کے نتیجے میں بننے والاجو ڈیشل کمیشن جس میں پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ پیپلز پا رٹی، جے یو آئی ف۔ مسلم لیگ ق،اے این پی،جماعت اسلا می بھی فریق بننے کی درخواست دے چکی ہیں اور صدا لگا رہی ہیں کہ دو ہزار تیرہ میں ہو نیو الے الیکشنز دھا ندلی زدہ تھے۔
جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ کیا آتا ہے؟ لیکن پا کستان کی سیا ست اور اقتدار کی غلام گردشوں میں ہو نیوالی سرگو شیا ں خبر دے رہی ہیں کہ پا کستان کا سیاسی منظر نامہ خراماں خراما ں اور بے آواز طریقے سے بحران کی جانب گا مزن ہے۔