اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
نئے پارلیمانی سال کا آغاز پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت ممنون حسین نے خطاب میں کہا کہ دوسرا جہموری سال مکمل ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، پُر وقار تقریب میں یہ میری آپ سے دوسری ملاقات ہے، گزشتہ سال ماضی کی نسبت بہتر گزرا۔
انھوں نے امید کا اظہار کیا کہ یہ ایوان حقیقی معنوں میں عوام کی امنگوں پر پورا اترے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں جہموری استحکام کو فروغ حاصل ہوا ہے، مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنا خوش آئندہ ہے۔
انکا کہنا ہے کہ امن پاکستان کی پہلی ترجیح ہے، امن کے بغیر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، نیشنل ایکشن پلان ایک سنگ میل ہے، ہم اپنے 60 ہزار شہیدوں کو نہیں بھولیں ہیں، قوم ہمارے شہیدوں کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب بہترین فیصلہ تھا، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، آرمی پبلک اسکول پر حملہ قوم کی برداشت کی آخری حد ثابت ہوا، دہشتگردوں کو ملک کے کسی کونے میں جگہ نہیں ملے گی، دہشت گرد غلط فہمی میں نہ رہیں کیفرِ کردار تک پہینچیں گے، چیلنجز پر موثر انداز میں قابو پایا جارہا ہے، پاکستان میں ہر طبقے سے تعلق رکھنے ولا برابر کا شہری ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں ہر حال میں امن قائم کیا جائے گا، یقین ہے کہ جلد کراچی اور بلوچستان میں حالات معمول پر آجائیں گے۔
صدرِ مملکت پاک چیائنا اقتصادی کے حوالے سے صدر کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ خطے کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ممنون حسین نے پاک چین اقتصادی راہداری کے سلسلے میں اتفاق رائے پر وزیراعظم نواز شریف اور سیاسی قیادت کو مبارکباد پیش کی۔
صدر مملکت نے ملک میں کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے خطاب میں کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے، جو انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی صورت میں نظر آگئی ہے اور مستقبل میں ملک میں کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں کے مقابلے بھی دیکھنے کوملیں گے۔
ملک میں پولیو کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پابندیاں لگائے جانے کے حوالے سے صدر کا کہنا تھا کہ پولیو کو بنیاد بناکر پاکستان پر پابندیاں لگائی گئیں ہیں جبکہ پولیو کا خاتمہ پابندیوں سے نہیں، ہمدردانہ طرزعمل سے ممکن ہے۔
انھوں نے کہا کہ بہتر اقتصادی پالیسی کے نتیجے میں بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ہماری معیشت پٹری پر چڑھ چکی ہے، دنیا بھر کے ممالک پاکستان کے ساتھ تجارت کے خواہ ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم ہورہا ہے، قومی خزانے سے ایک روپیہ بھی براہِ راست نکالنے سے قوم پر اثرات ہونگے، توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے متعدد منصوبے شروع کئے ہیں۔
ممنون حسین نے کہا کہ 2018 تک توانائی بحران پر قابو پالیں گے، داسو اور بھاشا ڈیم پر خاص توجہ دی جارہی ہیں۔
صدر نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کے خواہشمند ہیں، بھارت سے باہمی اور برابری کی سطح پر تعلقات چاہتے ہیں، امریکا کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ ہیں۔