نیویارک : کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف غیر اعلانیہ آپریشن، کارکنوں کے اغواء اور ان کے بہیمانہ قتل کے خلاف ایم کیو ایم نیویارک کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کے سامنے بھوک ہڑتال و مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔
جس میں ایم کیو ایم سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے جوائنٹ آرگنائزر محمد ارشد حسین ، ممبر سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی گل محمد،اراکین کمیٹی و ہمدردوں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پاکستان اور ایم کیو ایم کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ مسلسل ایم کیو ایم کے ذمہ داران و کارکنان پرریاستی جبر و تشدد ، ماورائے عدالت قتل اور امن و امان کے نام پر ایم کیوایم کو کچلنے کیلئے شروع کئے گئے ریاستی آپریشن کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لاپتہ کارکنان کی بازیابی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حراست میں ہلاک ہونے والے کارکنان کے اہل خانہ کو انصاف دلانے اور غیر اعلانیہ آپریشن کے حوالے سے مطالبات درج تھے۔
اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم مریکہ کے جوائنٹ آرگنائزر محمد ارشد حسین نے کہا کہ ماضی میں بھی ایم کیو ایم کے کارکنان کا ماورائے عدالت قتل، اغوا برائے تاوان کیا گیا اور ایم کیوایم کوکچلنے کیلئے گھناؤنے اور اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے لیکن پھر بھی ایم کیو ایم کے کارکنان کے دلوں سے قائد تحریک الطاف حسین کی محبت کو ختم نہیں کیا جاسکا۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج کے مظاہرے کا مقصد امریکہ سمیت بین القوامی برادی کی توجہ مہاجروں کی حالت زار کی طرف مبذول کرانا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون، امریکی سینیٹ اور کانگریس کے اراکین سے اپیل کی کہ وہ مہاجروں کی نسل کشی رکوانے کے لئے پاکستانی حکومت اور ریاست پر اپنا اثر رسوخ استعمال کریں۔