کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے رینجرز کی جانب سے ایسوسی ایشن آف بلڈراینڈڈیویلپرز( آباد ) کے سابق چیئرمین اورممتاز بزنس مین بابرچغتائی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے اوراسے کھلی انتقامی کارروائی قراردیاہے۔
اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بابرچغتائی ایک بڑے بزنس مین اور بلڈر ہیں جنہوں نے” آباد“ کے چیئرمین کی حیثیت سے کراچی کی تعمیروترقی میں اہم کرداراداکیاہے لیکن انہیں محض اس بنیادپر گرفتار کیا گیاہے کہ انہوں نے ایم کیوایم کوچندہ کیوں دیا؟
رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ کیا کسی بھی بزنس مین کاکسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت یااس کے فلاحی ادارے کو چندہ دینا کوئی جرم ہے ؟
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کاکونسا ایساتاجر، صنعتکار یا بینکارہے کہ جوالیکشن یاجلسہ جلوس یاکسی ایونٹ کے موقع پرکسی سیاسی یا مذہبی جماعت کو چندہ نہ دیتا ہو؟
اسی طرح اگرکسی بزنس مین نے ایم کیوایم یااس کے فلاحی ادارے کوچندہ دیاہوتوکیایہ ایساخلاف قانون عمل یاسنگین جرم ہے کہ اس کی پاداش میں اس بزنس مین کو گرفتار کرکے عادی مجرموں جیسا سلوک کیاجائے؟
رابطہ کمیٹی نے بابرچغتائی کی گرفتاری کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل کرکے کراچی سے تعلق رکھنے والے تمام تاجروں،صنعتکاروں اوربزنس مینوں کویہ پیغام دیاگیاہے کہ وہ ایم کیوایم سے کسی بھی قسم کی ہمدردی یا تعلق نہ رکھیں اوراگروہ ایساکریں گے توان کواسی قسم کے سلوک کاسامنا کرنا پڑے گاجو سلوک بابرچغتائی کے ساتھ کیا گیاہے۔
رابطہ کمیٹی نے صدرممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اوروزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے سوال کیاکہ کراچی میں آپریشن دہشت گردی اورجرائم کے خاتمے کیلئے ہے یاشہر کی نمائندہ سیاسی جماعت ایم کیوایم کوکچلنے اور اس سے ہمدردی رکھنے والے شہریوں کے خلاف کیاجارہاہے خواہ وہ شہرکی تعمیروترقی میں حصہ لینے والے تاجر اور صنعتکارہی کیوں نہ ہوں ۔
رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ بابرچغتائی کوفی الفوررہاکیاجائے اورایم کیوایم اوراسکے ہمدردوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کاسلسلہ بندکیاجائے۔