بدین : ذوالفقار مرزا کے خلاف بدین پولیس تھانے پر حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پولیس نے دہشت گردی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ڈی ایس پی کو ہراساں کرنے کے مقدمات درج کر لئے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سابق رہنماء ذوالفقار مرزا اور ان کے اکیس ساتھیوں کے خلاف بدین تھا نے کا گھیراؤ کرنے اور تھانے میں گھس کر ہنگامہ آرائی کرنے پر تاجر رہنما امتیاز میمن کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی۔
سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا بدین میں ساتھیوں سمیت تھانے پر چڑھ دوڑے۔ پہلے ڈی ایس پی اور اہلکاروں کو دھمکایا، پھر زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔
قبل ازیں ماڈل ٹاؤن پولیس نے ذوالفقار مرزا کے ساتھی ندیم مرزا کو کار چوری کے الزام میں پکڑا تو سابق صوبائی وزیر داخلہ آپے سے باہر ہو گئے۔
درجنوں ساتھیوں اور مسلح گارڈز کے ہمراہ پہلے تھانے پہنچے اور بات نہ ماننے پر ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کو دھمکاتے رہے۔
تلخ کلامی کی پھر میز کا شیشہ اور ڈی ایس پی کا موبائل بھی توڑ دیا۔ تھانے میں غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو ذوالقفار مرزا نے اسلحہ اور ڈنڈا بردار ساتھیوں سے مل کر زبردستی دکانیں بند کرا دیں۔ ڈی ایس پی عبدالقادر سموں کے مطابق دکانیں بند کرانے کے دوران فائرنگ بھی کی گئی جس میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
ماڈل ٹاؤن پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کردیئے ہیں، تاہم موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کیخلاف تھانے کا گھیراؤ اور تھانے میں گھس کر ہنگامہ آرائی کرنے کا الزام ہے۔