نئی دہلی: بھارتی دوشیزہ روپا سا کو 15 سال کی عمرمیں اس کی سوتیلی ماں نے تیزاب کا نشانہ بنایا تھا جس کےنتیجے میں اس کی کھال، گال ، ناک منہ اور تھوڑی جھلس کربد شکل ہوگئی تھی۔
بھارت میں تیزاب گردی کا نشانہ بننے والی دیگر خواتین کی طرح روپا کو بھی معاشرے کی جانب سے تحقیقرکا نشانہ بننا پڑا اورعلاج کے لئے بھاری معاوضہ بھی ادا کرنا پڑا۔
لیکن بھارت کی اعلیٰ عدلیہ نےاس صورتحال میں تبدیلی کے لیے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے کہ روپا کا مفت علاج کرایا جائے گا اور اس تین لاکھ روپے بھی ادا کیے جائیں گے۔
روپا جو اب 22 سال کی ہوچکی ہیں ان کاکہنا ہے کہ ’’میں تیزاب گردی کے اس واقعے کے بعد ٹوٹ کر رہ گئی تھی ، میں مزید نہیں جینا چاہتی تھی میں بتا نہیں سکتی تھی کہ میں کتنی تکلیف میں تھی اور میں نے کیا کچھ برداشت کیا‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے اور حالانکہ جو رقم ازالے کے لئے دی گئی ہے وہ بہت کم ہے لیکن اس سے ان کی زندگی میں بہتر تبدیلی آئے گی۔
بھارتی وزیرِ داخلہ کے مطابق بھارت میں تیزاب گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اورسال 2014 میں رجسٹرڈ کیسز کی تعداد 309 رہی جبکہ اس سے پچھلے سال یہ تعداد 66 تھی۔