تھر پارکر: خشک سالی کے شکار تھر میں آج مزید سات بچے غذائی قلت کے سبب جاں بحق ہوگئے ہیں۔ خشک سالی سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی مجموعی تعداد ایک سو انہتر ہوگئی ہے۔
خشک سالی اورسرد موسم، حالات کے ستم در ستم اور سردی میں ٹھٹھرتے تھری باسی، جن کی تقدیر میں بچوں کی موت کا دکھ لکھا گیا ہے۔ جسے تھر کے باسی روز سہتے ہیں۔ ننھے بچوں کی قلقاریوں کے بجائے ان کے بچے بھوک کی شدت سے روتے ہیں۔
سوکھے جسم پر نظر آتی ہڈیاں قحط کے اثرات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اسپتالوں میں علاج کے لیے لے جائیں تو لاشے واپس آتے ہیں۔ طبی مراکز میں سینکڑوں ڈاکٹرز کی ٹیمیں بھی نجانے کہاں غائب ہوجاتی ہیں جو والدین کی دُہائیوں پر واپس نہیں آتیں۔
- Advertisement -
صحرا کی سردی بھی اثر دکھا رہی ہے۔ بچے بخار، نمونیا اور دیگر امراض میں مبتلا ہوکر بھی جان کی بازی ہارجاتے ہیں۔