پیر, فروری 17, 2025
اشتہار

رحیم یارخان : سات مغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے پولیس کا آپریشن جاری

اشتہار

حیرت انگیز

رحیم یار خان : پولیس اپنے پیٹی بھائیوں کو بازیاب نہ کروا سکی مغویوں کی بازیابی کیلئے سندھ اور پنجاب پولیس کا مشترکہ آپریشن جاری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

چوکی پر تعینات اےایس آئی سمیت سات پولیس اہلکاروں کو اغواء کرلیا گیا، پولیس اہلکاروں کی بازیابی کیلئے ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان ماچھکہ کے سرداروں کے ذریعے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے۔

جس کے بعد کچے کے نوگو ایریا میں گن شپ ہیلی کاپٹرز نے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر شیلنگ شروع کردی

تفصیلات کے مطابق سندھ پنجاب کی سرحد پر پولیس اہلکار چوکی پر ڈیوٹی دےرہے تھے کہ اچانک بدنام ڈاکوسلطوشراورچھوٹوبکھرانی نےاپنےساتھیوں کیساتھ حملہ کردیا ۔

ڈاکو باآسانی سات پولیس اہلکاروں کو اسلحے سمیت اغوا کرکے لےگئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سندھ اور پنجاب پولیس کی بھاری نفری رحیم یار خان کےعلاقے کچے میں پہنچ گئی اور پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لئے مشترکہ آپریشن شروع کردیا۔

رحیم یارخان پولیس نے ماچھکہ سرداروں کے ذریعے ہونیوالے مذاکرات کی ناکامی کے بعد مزاری قبیلے کے سرداروں سے رابطہ کیا تاکہ مذاکرات سے ذریعے اہلکاروں کو بازیاب کرایا جاسکے، لیکن مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے۔

کچے کے نوگو ایریاز میں گن شپ ہیلی کاپٹر کی پروازیں بھی شروع کردی ہیں۔ پولیس کے مطابق حملہ بدنام زمانہ ڈاکو سلطو شر اور چھوٹو بکھرانی کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سندھ اور پنجاب کی پولیس نے رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن شروع کردیا۔

ڈاکوؤں نے سات پولیس اہلکاروں کے بدلے اپنے سات ساتھیوں کی رہائی اور دریا پر چوکیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن پولیس نے ڈاکوؤں کا مطالبہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

اس سے قبل رحیم یارخان کچے کے علاقے میں اندھیرا ہونے پرمغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئےآپریشن روک دیاگیا تھا۔

اہم ترین

مزید خبریں