سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سیکورٹی کے حوالے سے درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار شیخ احسان الدین نے عدالت کو بتایا کہ آئین کو توڑنے والے فوجی آمر کو گیارہ سو سیکیورٹی اہلکار اور بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں جبکہ آئین کا تحفظ کرنے والے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو سیکیورٹی کے نام پر محض چار اہلکار فراہم کیے گئے ہیں۔
اس موقع پر وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری اطہر عباس نے عدالت کو بتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو حکومت نے سولہ اہلکار اور ایک بلٹ پروف گاڑی فراہم کی ہے۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے فراہم کردہ سیکیورٹی انتضامات ناکافی ہیں۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مقدمے کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل سیکریٹری کابینہ ڈویژن کو کل عدالت میں طلب کرلیا۔