سکھر: گڈو بیراج کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا، سیلابی ریلے سے سکھر، گھوٹکی اور خیر پور کے علاقے زیرِ آب آگئے، سیلاب سے اب تک نو افراد جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
سندھ میں سیلاب نے آبادیوں کی آبادیاں تہس نہس کردیں، اٹہتر ہزار افراد بے گھر ہوگئے، مال و اسباب مویشی بپھرے پانی کی زد میں جو آیا بہہ گیا، سیلاب سے اب تک نو افراد جاں بحق سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں لیکن انتظامیہ ہے کہ نظر ہی نہیں آتی۔
سکھر کے نواحی علاقے علی وان سیلاب نے تباہی مچادی، پانی میں گھرے مصیبت زدہ متاثرین تک حکومتی امداد نہ پہنچی، بے یارومددگار قدرتی آفت سے مقابلے کرنے پر مجبور ہوگئے، خوراک فراہمی کا انتظام ہے نہ علاج معالجے کیلئے کیمپ لگائے جارہے ہیں۔
دوسری جانب گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کچے کے کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے، گڈو بیراج پر پانی کی سطح پانچ لاکھ پچیاسی ہزار نو سو ستاسی کیوسک تک پہنچ گئی، سکھر بیراج پر پانچ لاکھ چالیس ہزار تین سو کیوسک اور کوٹری بیراج پربیس لاکھ چونتیس ہزار سرسٹھ کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔