لاہور: طاہرالقادری نے کہا کہ شہداکی دیت نہیں ہوگی، شہیدوں کا معاملہ قاتلوں کی پھانسی پرختم ہوگا۔
لاہور میں مینارپاکستان پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ لاہور کے شہداءاور انقلاب مارچ کے شہداءکے لئے فاتحہ خوانی کرواتے ہوئے کہا کہ اس جلسے کا سارا کریڈٹ شہیدوں کو جاتا ہے، جن کی قربانیوں کی وجہ سے یہ قوم بیدار ہوئی اور اپنے حقوق کے لئے اٹھ کھڑی ہوئی ہے، میں ان کو سلام پیش کرتا ہوں، سانحہ ماڈل ٹائون پر کسی کو ریمنڈ ڈیوس نہیں بننے دیں گے، سانحہ ماڈل ٹائون کے کسی شہید کی دیت نہیں ہوگی بدلہ صرف قصاص ہوگا، شہیدوں کا معاملہ لین دین سے نہیں بلکہ قاتلوں کی پھانسی پر ختم ہوگا، عدالت کے ذریعے خون کا بدلہ صرف خون ہوگا، بے ضمیری کی باتیں دم توڑ جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں تمام اتحادیوں کو کامیاب جلسے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ، ہماری ٹیم نے اس کے لئے دن رات کام کیا، ان کی محنت نے آج مینار پاکستان پر انقلاب کے حق میں عوامی ریفرنڈم کر دیا ہے، لاہور اب کسی مسلم لیگ ن کا نہیں ہو گا بلکہ عوامی تحریک اور انقلاب کا ہو گا، لاہور نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور آ ج کا جلسہ تاریخی نہیں بلکہ تاریخ ساز ہے۔
مینار پاکستان پر سیاسی قوت کامظاہرہ کرتے ہوئے طاہرالقادری نےانقلاب کاوژن دےدیا انہوں نے کہا کہ ہرشخص کو روٹی کپڑااورروزگارملےگا،بجلی اورگیس آدھی قیمت پردیں گے، ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب کے وژن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سبسڈی اور بجلی ترجیح انقلاب کےبعدپاکستان میں مثالی لااینڈآرڈرہوگا انقلاب کے بعد کوئی بے گھر نہیں رہے گا ہر شخص کو روٹی،کپڑا اورروزگار ملے گا ، 15ہزارسےکم آمدنی والوں سےٹیکس نہیں لیں گے، کسانوں کو5سے10ایکڑ زمین دیں گے کسی کو کافر قراردیکر گلے کاٹنے کی اجازت نہیں ہو گی، پاکستان میں سونا،پلاٹینیم،یورینیم،تیل کےوسیع ذخائر ہیں انقلاب کے2سے3سال بعدہرگاؤں میں بجلی ہو گی بجلی اورگیس آدھی قیمت پرملےگی،آدھی قیمت حکومت دےگی پنجاب کو7سے9صوبو ں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسلام آباد میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے کیلئے زہریلی گیس کے 50 ہزار شیل بھارت سے منگوائے گئے تھے، یہی زہریلے شیل انقلاب مارچ کے شرکاء کو لگے۔
عوامی تحریک کے سربراہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس بجلی بنانے کے اس وقت نو منصوبے چل رہے ہیں اگر وہ منصوبے جلد سے جلد مکمل ہو بھی جائیں تو 2017 میں ہوں گے مگر اس وقت ہماری ضرورت 35 ہزار میگا واٹ ہو چکی ہو گی، اس بجلی کا ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہو سکے گا، اگر یہی لوگ حکمران رہے تو یہ لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے، ہمارے پاس ان مسائل کا حل موجود ہے، اس کا حل وسائل کی تقسیم ہے زیادہ سے زیادہ صوبے بنائے جائیں اور ضلع اپنے انتظامات خود کرے گا تو اس مسئلے کا حل نکل آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج تک بجلی پیدا کرنے کے جو بھی طریقے استعما کئے جاتے رہے وہ طریقے درست تھے ہی نہیں 12 طریقوں سے بجلی کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے، مگر اس کے لئے وسائل کے اختیارات نچلی سطح پر دینا ہوں گے، ضلع اپنی بجلی پیدا کرے گا، اس کوبیچے گا اور پھر اس کا بل وصول کرے گا، سولر بجلی، ونڈ مل بجلی ہر سطح پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے گی، چھوٹے لیول پر پن بجلی بنانے کے لئے نہروں پر یونٹس لگائے جانے چاہئیں۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب کے بعد پاکستان کی سڑکیں سونا اُگلیں گی۔ پاکستان کو برکس، شنگھائی آرگنائزیشن اور دیگر اقتصادی تنظیموں کو حصہ بنائیں گے لیکن حکمران رہ گئے تو سارا پاکستان غیر ملکی کمپنیوں کو ٹھیکے پر دیدیا جائے گا۔ میں پاکستان کو ترقی میں بھارت سے آگے لے جا کر دکھائوں گا، 10 نکاتی ایجنڈا ہمارا منشور ہے۔
خطاب کے دوران طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت نے پیمرا کے زریعے اے آر وائی نیوز اور اے آر وائی نیوز کے سینئر اینکر مبشرلقمان پر پابندی لگانا چاہتی ہے ،اگر ایسا کوئی غیر قانونی اقدام کیا گیا تو ہم پیمرا کے فیصلے کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔