کوئٹہ: اے آر وائی نیوز کے اسائمنٹ ایڈیٹر سمیت تین صحافیوں کے قتل اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بھی پریس کلبز کی ایک روز ہ تالا بندی کی گئی جس کے نتیجے میں پورا دن صحافتی سرگرمیاں معطل رہیں ۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ممتاز صحافی اور اے آر وائی نیو ز کے اسائمنٹ ایڈیٹر ارشاد مستوئی سمیت دیگر صحافیوں کے قتل اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف گزشتہ گیارہ روز سے جاری احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے مثبت پیش رفت اور ردعمل نہ ہونے کے خلاف پیرکو صوبہ بھر میں احتجاجاً پریس کلبز کو تالے لگا کر بند رکھاگیا اور کوئٹہ میں احتجاجی کیمپ لگا کر صحافیوں نے دھرنا دیا۔
کیمپ میں مختلف سیاسی جماعتوں اور اخباری صنعت سے وابستہ افراد نے شرکت کرکے یکجہتی کا اظہار کیا، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں دیگر صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہوئے ، جنہوں نے حکومت کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ کے لئے سخت احتجاجی لائحہ عمل اختیار کرنے کا عندیہ دیا۔
پریس کلبز کی بندش صحافیوں کے لئے بلاشبہ ایک مشکل مرحلہ ہے تاہم صحافتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ تحفظ اور انصاف کے حصول کے لئے احتجاج کے سواکوئی چارہ کار نہیں بچاہے۔،