واشنگٹن: امریکی صدربراک اوباما نے ایک اہم فیصلے میں داعش کے خلاف کاروائیوں کیلئے امریکہ کی زمینی فوج بھیجنے کیلئے کانگریس کی منظوری طلب کرلی ہے۔
کانگریس کو لکھے گئے اپنے خط میں صدر اوباما کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ہر فیصلہ کرنے کا اختیار ہے تاہم اس اہم فیصلے میں وہ کانگریس کی منظوری کے خواہشمند ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صدر اوباما نے اپنے خط میں داعش کو شام ، عراق اور مشرق وسطی سمیت امریکہ کی سلامتی کیلئے ایک بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔
صدر اوباما کا کہنا ہے کہ داعش امریکی شہریوں کی ہلاکت کی بھی ذمہ داراوراگر فوری طورپرزمینی فوج کی کاروائی شروع نہ گئی تو یہ امریکی سرزمین کیلئے ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔
صدر اوباما نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ داعش کیخلاف زمینی فوج کی کاروائی عراق اور افغانستان میں طویل جنگوں سے مختلف ہوگی اور امریکی فوج اب صرف محدود پیمانوں پر سپیشل آپریشنز میں حصہ لے گی۔
صدراوباما نے کہا ہے کہ امریکہ کی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے کانگریس ان کا ساتھ دے اور کانگریس کی منظوری ثابت کرے گی کہ داعش کیخلاف امریکہ متحد ہے۔
کچھ روزقبل امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رہوڈز نے نئی قومی سلامتی پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کہیں بھی امریکہ کی زمینی فوج کا استعمال نہیں کیا جائے گااورصدر اوباما کا حالیہ خط قومی سلامتی پالیسی سے متضاد نظرآتا ہے۔