کراچی: سنی اتحاد کونسل کےمرکزی رہنماطارق محبوب انتقال پر ترجمان رینجرزکا کہنا ہے طارق محبوب ان کی حراست میں نہیں تھے، انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا جہاں موت واقع ہوئی۔
سنی اتحاد کونسل اورانجمن نوجوانان اسلام کےرہنماطارق محبوب کا سینٹرل جیل میں دل کادورہ پڑنےسےانتقال ہوا، چندروزپہلے رینجرزنے جرائم پیشہ افراد سےتعلق کےشبےمیں گرفتارکیا تھا۔
ترجمان رینجرز نے اس بات کی تردید کی کہ طارق محبوب ان کی تحویل میں جاں بحق ہوئے، ترجمان کے مطابق طارق محبوب کی موت جیل میں ہوئی،دودن پہلےانسداددہشت گردی عدالت نے نوےروزکےریمانڈپرجیل بھیج دیا تھا ادھرمیت کے پوسٹ مارٹم کےبعد پولیس سرجن ڈاکٹر جلیل قادر نے بتایا کہ طارق محبوب کے جسم پر بظاہر تشدد کے نشان موجود نہیں ۔
طارق محبوب کے بھائی اشتیاق محبوب نے کہا کہ تمام معاملے میں سندھ حکومت کو ذمہ دار سمجھتے ہیں، طارق محبوب شوگر کے مریض تھے، ان کی طبیعت کے حوالے سے جب بھی جیل حکام سے پوچھا یہی جواب ملا کہ وہ ٹھیک ہیں۔