اسلام آباد: سپریم کورٹ نےعدلیہ مخالف بینر لگانے کے اصل ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دیتے ہوئےانیس اگست تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔
عدلیہ مخالف بینر کیس کی سماعت چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مرکزی ملزم راشد پکڑا گیا ہے، چیف جسٹس نے پوچھا سوال یہ ہے جو شخص پکڑا گیا کیا وہ اصل مجرم ہے،جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم کیا ہے۔
جسٹس دوست محمد نے کہا کہ اتنے بڑے ملک میں صرف ایک شخص کو عدلیہ سے مسئلہ پیدا ہوا، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس سے پہلے ملزم راشد نے ایک صحافی کے خلاف بھی بینر لگائے تھے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اعترافی بیان پرآنکھیں بند کرکے یقین نہیں کیا جاسکتا، بے شمار ایسے طریقے ہیں جن سے اصل محرکات کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔
عدالت نے پولیس کو اصل ذمہ داروں کا تعین کرنے کاحکم دیتے ہوئےانیس اگست تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔