میرٹھ : بھارتیہ جنتا پارٹی کو کہ آج کل ویسے ہی دونوں ایوانوں میں مشکلات کا شکار ہے ایک بار پھر مشکل میں پڑگئی اور اس بار انہیں مشکل میں ڈالا ہے بھارتی شہر’اناؤ‘سے تعلق رکھنے والے ممبر پارلیمنٹ’ساکشی مہاراج‘کے ایک بیان نے۔ جی ہاں! مہاراج کا کہنا ہے کہ ہر بھارتی عورت کو کم ازکم چار بچوں کو جنم دینا چاہیے۔
میرٹھ میں سنت ساماگام مہاوتسوا سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ ’’دس بیویاں اور چالیس بچوں والی سوچ بھارت میں کارآمد نہیں لیکن ہندو دھرم کی حفاظت کے لئے ہر ہندوستانی عورت کو کم از کم چار بچے پیدا کرنا ضروری ہے‘‘۔
مہاراج نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جبری مذہب تبدیل کرانے والوں کو سزا ملنی چاہئیے کیونکہ ’گھرواپسی‘ مذہب چھوڑنے کے لئے کافی نہیں ہے۔ ساکشی مہاراج گرجتے ہوئے برسے اور کہا کہ ’’تھوڑا صبر کیا جائے، کچھ دن بعد پارلیمنٹ میں گائے قربان کرنے والوں اور مذہب چھوڑنے والوں کے لئے سزائے موت کا قانون منظور ہوگا‘‘۔
رام مندر کی تعمیر کے حوالے سے مہاراج کا کہنا تھا کہ’’ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر کوئی طاقت نہیں روک سکتی‘‘۔