لاڑکانہ: محکمہ خزانہ لاڑکانہ کی نااہلی سے پانچ بچے دم توڑ گئے ہیں۔ اندرون سندھ کے سب سے بڑےاسپتال کے لئے آکسیجن کی خریداری کیلئے رقم جاری نہ کر نے پر اسپتال میں زیر علاج بچے جاں بحق ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ کی سب سے بڑے اسپتال چانڈ کا میڈیکل، جو کے ساڑھے تیرہ سو بستروں پر مشتمل ہے آکسیجن کی خریداری کے لیے اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق آکسیجن کی خریداری کیلئے سالانہ بجٹ کی مد میں حکومت سندھ کی جانب سے جاری کر دی گئی ہے اور رقم محکمہ خزانہ ضلع لاڑکانہ کے دفتر میں بھجوائی جاچکی ہے تاہم لاڑکانہ کے ضلعی اکاونٹس آفیسر بلا جواز بجٹ روکے ہوئے ہیں۔
رقم روکنے کے باعث اسپتال میں صرف اڑتالیس گھنٹے کے لیے آکسیجن موجود ہے دوسری جانب آکسیجن کی کمی کے باعث چلڈرن اسپتال میں ایک ایک سیلنڈر سے چار چار بچوں کو گیس سپلائی کی جارہی ہے جب کے خالی سیلنڈروں کی قطاریں لگ چکی ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق اٹھائیس آپریشن تھیٹروں میں بھی منگل کے روز سے آپریشن ملتوئی کر دئے جائیں گے جب کے انہی مسائل کے باعث چلڈرن اسپتال میں اڑتالیس گھنٹوں کے دوران چار نومولود بچوں سمیت پانچ بچے بھی دم توڑ چکے ہیں، جب کے وہاں داخل ساٹھ نولود بچوں سمیت سینکڑوں مریضوں کی جاں بھی داو پر لگ چکی ہے۔