لاہور میں حیوانیت کا افسوس ناک مظاہرہ اس وقت دیکھنے میں آیا، جب دس سالہ یتیم گھریلو ملازمہ کو مالکان نے مبینہ تشدد سے جان سے مار ڈالا، لواحقین نے وزیراعلی پنجاب اور اعلی عدلیہ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔
ارم نامی دس سالہ یتیم بچی جو لاہور کے علاقے عسکری نائن میں واقع ایک گھر میں کام کرتی تھی، رات گئے مالکان نے اسے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے باعث مظلوم ارم زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
لواحقین یتیم بچی کی تشدد زدہ لاش دیکھ کر صدمے سے نڈھال ہو گئے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ اب مالکان مک مکا کرنے کی بات کر رہے ہیں لیکن وہ وزیراعلی پنجاب سے صرف انصاف چاہتے ہیں۔
ماموں زاد بھائی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچی کو مالکان جب سروسز اسپتال لیکر آئے تو اس کی موت واقع ہوچکی تھی اور اس کے جسم پر تشدد کے گہرے نشانات تھے، جس پر انہوں نے پولیس کو اطلاع کی۔
پولیس نے مالک الطاف محمود اور اسکے بیٹے کو حراست میں تو لے لیا ہے لیکن اس غریب اور یتیم بچی کو انصاف مل پائے گایا نہیں یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔