لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے ایک اور مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
جیل زرائع کے مطابق جاوید عرف جیدا نامی مجرم نے کینٹ کچھری میں دو افراد کو قتل کیا تھا، جس کے بعد انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے مجرم کو 1987 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
جاوید نامی مجرم کی رحم کی اپیلیں بھی مسترد کر دی گئی تھیں، جاوید عرف جیدا کی اہلخانہ سے ملاقات کروانے کے بعد آج صبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
گزشتہ روز بھی ساہیوال، سرگودھا ، میانوالی اور اٹک میں چار مجرموں کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔
عدالتوں سے سزائے موت پانے والے مزید چار مجرم انجام کو پہنچے، سرگودھا سینٹرل جیل میں علی الصبح مجرم محمد خان کو پھانسی دے دی گئی، مجرم نے انیس سو اٹھانوے میں کراچی میں ڈکیتی کےدوران مزاحمت کرنے پر دو خواتین کو قتل کردیا تھا۔
میانوالی سینٹرل جیل میں مجرم خضر حیات کو پھانسی پر لٹکایا گیا، خضر حیات نے انیس سو اٹھانوے میں ایک بچے کی جان لی تھی۔
ساہیوال سنٹرل جیل میں سزائے موت کے قیدی محمد سرور کو پھانسی دی گئی ،مجرم نے انیس سو ترانوے میں غیرت کے نام پر دوست کی ماں کا قتل کیا تھا۔
اٹک سینٹرل جیل میں دو افراد کے قاتل کو پھانسی پر لٹکایا گیا، پولیس نے پھانسی کے بعد مجرمان کی میتیں لواحقین کے حوالے کردیں ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 16 دسمبر کو پشاور آرمی پبلک اسکول پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا ، جس کے نتیجے میں 132 بچوں سمیت 141 افراد شہید ہوگئے تھے ، جس کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عملدرآمد کا حکم دیا تھا، اب تک 143 مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔