اسلام آباد: وژن دوہزار پچیس سے وزیراعظم نوازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قصور بتایا جائے حکومت کیخلاف یلغار کیوں کی جارہی ہے، مارچ کرنے والے اُن کی نہیں قوم کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔
c وزیراعظم نوازشریف موجودہ سیاسی حالات پر گفتگو کے بغیر نہ رہ سکے اور کہا کہ ہم وژن دو ہزار پچیس کی باتیں کر رہیں اور دوسری جانب وژن چودہ اگست کی بات ہورہی ہے۔
اسلام آباد میں وژن 2025ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے انقلابی مارچ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انقلاب کی باتیں کرنے والے کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں، سو دوسو ووٹ لینے سے انقلاب نہیں آتا۔
وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ووٹ کے ذریعے ایک حکومت کا جانا اور دوسری حکومت کے آنے کو انقلاب کہتے ہیں، خوشحالی صرف جمہوریت سے آتی ہے، آمریت نے ہمیشہ نقصان پہنچایا، اُن کا کہنا تھا کہ قوم کو تاریک راہوں پر دھکیلنے والے ناکام ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ انقلاب کا ایجنڈہ کیا ہے اور اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں۔ اصل انقلاب جمہوریت ہے جس کے لیے ہم نے قربانیاں دی ہیں، قوم نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے اور حکومت ملکی خوشحالی کے ایجنڈے پر متفق ہے، اگر کسی کو مارچ کرنا تھا تو ایک سال پہلے کرنا چاہیے تھا۔
اپنی حکومت کی ایک سالہ کارارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معیشت میں ایک نمایاں بہتری آئی ہے اور ایک سال میں یہ کوئی معمولی تبدیلی نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی قوتیں پاکستان میں شام جیسی صورتحال پیدا کرنا چاہتی ہیں۔