کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیرِاعظم شوکت عزیز کی جانب سے صدر کو لکھا گیا خط عدالت میں پیش کیا گیا، جس پر استغاثہ نے اعتراض کیا۔
پرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کے رکن مقصود الحسن عدالت میں پیش ہوئے جن پرسابق صدر کے وکلا نے جرح کی۔
مشرف کے وکیل فروغ نسیم نےعدالت میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کا وہ خط پیش کیا، جس کےذریعے مشرف کو ملک میں ایمر جنسی لگانےکا مشورہ دیا گیا تھا۔ استغاثہ نے اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر اخبار میں شائع کسی دستاویز کو بطور ثبوت پیش نہیں کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے استغاثہ کا اعتراض درست قراردیا تاہم خط کے حوالے سے وکلاء صفائی کو گواہ سے سوال کرنے کی اجازت دے دی، وکلاء نے استفسار کیا کہ آپ وزیراعظم کی کسی ایسی سمری سے واقف تھے، جو انھوں نے ایمرجنسی لگانے کے لیے پرویز مشرف کو بھیجی ؟
جس پر گواہ مقصود الحسن نے کہا ہے کہ ان کے علم میں ایسی کوئی سمری نہیں۔