اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیاست میں بھی انتہا پسندی کے جراثیم آگئے ہیں، گریبان میں ہاتھ ڈال کر ہٹانے کی بات کی جاتی ہے۔۔ کیا کبھی کسی دہشت گرد نے بھی کہا ہے کہ وہ بیلٹ کے ذریعے وزیراعظم کو تبدیل کرے گا۔
میڈیا سے بات چیت میں پرویز رشیدکاکہنا تھاکہ حکومت نے کمیشن بنایا کیونکہ معلوم ہے کہ دامن صاف ہے اب جس نے جرم کیا ہے وہ کمیشن نے بھاگیں گے ۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کمیشن کے ٹی او آرز اپوزیشن کے مطالبات پر بنائے گئے ،ٹیکس چوری ، قرضہ معافی اور منی لانڈرنگ کو ٹی او آرز میں شامل کیا گیا،انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کا دو مرتبہ پیپلز پارٹی دور میں اور ایک مرتبہ مشرف دور میں احتساب ہوا جبکہ چوتھی مرتبہ دوبارہ وزیر اعظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے ۔
پرویز رشید کاکہناتھاکہ مسلم لیگ ن سندھ اور خیبر پختونخواہ میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کو اپوزیشن میں بٹھا سکتی تھی مگر نواز شریف کا ویژن سب کو ساتھ لیکر چلنے کا ہے ۔
انھوں نے کہاکہ ضرب عذب کو سیاسی شیلٹر فراہم نہ ہوتی اور قانون سازی نہ ہوتی تو دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں میں دشواریاں آسکتی تھیں، پرویز رشید نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر تحریک انصاف کو ججز پر اعتبار نہیں تو انھوں نے عدلیہ تحریک میں کیوں حصہ لیا۔