پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خوراک کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔
دنیا جدید ہونے پر فخر کر رہی ہے جبکہ جدید دنیا میں عوام کی کثیر تعداد بھوک و پیاس کا شکار ہے ، آج بھی یہی سوال ہے کہ کیا دنیا بھوک و پیاس کم کرنے کے وسائل پیدا کرسکی۔
آج دنیا خوراک کا عالمی دن منارہی ہے، جس کا آغاز انیس سو اناسی سے ہوا، اقوام متحدہ کے مطابق اس سال کی تھیم فیڈنگ دی درلڈ ،کیرنگ دی آرتھ ہے، اس سال اقوام متحدہ نے خوراک کو بہتر بنانے کیلئے مشترکہ زراعت کو اہمیت دی ہے۔
گلوبل ہنگر انڈیکس کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں اسی کروڑ سے زیادہ افراد دو وقت کی روٹی سے محروم ہیں، جن میں بائیس ممالک ایسے ہیں، جو شدید غذائی بحران کا شکار ہیں، ان میں سے سولہ ممالک میں قدرتی آفات کی وجہ سے غذائی بحران بڑھا۔
دنیا بھر کا جائزہ لیا جائے تو بھوک کی شرح سب سے زیادہ ایشیاء کے ممالک میں ہے، پاکستان کی اٹھارہ کروڑ سے زائد آبادی میں سے پانچ کروڑ افراد ایسے ہیں، جنھیں پیٹ بھرکر روٹی میسر نہیں۔