تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

چینی سربراہان کی پاکستان آمد کا تاریخی جائزہ

کراچی (ویب ڈیسک) – پاک چین دوستی کا سفر1949 میں چین کی آزادی کو تسلیم کرنے سےشروع ہوتا ہے چین کی آزادی کے اوائل میں پاکستان نے تائیوان حکومت کو نہ مان کرچین کے ساتھ تعلقات کی بنیاد رکھی۔

سن 1956 میں چینی وزیرِاعظم چواین لائی نے پاکستان کا دورہ کیا اس وقت حسین شہید سہروردی پاکستان کے وزیرِاعظم تھے۔

سال 1964 میں چینی وزیرِاعظم چواین لائی نے پاکستان کا دورہ کیا یہ صدر ایوب خان کا دورِ حکومت تھا۔

سال 1984 میں چینی صدرلیوسوچی پاکستان کے دورے پرآئے اس وقت جنرل ضیاءالحق پاکستان پرحکمران تھے۔

سال 1989 میں چینی وزیراعظم لی پنگ نے بینیظیربھٹو کے دورِحکومت میں پاکستان کا دورہ کیا۔

سال 1991 میں چینی صدرریان شنگ کون نے پاکستان کے ساتھ چینی تعلقات کوفروغ دیتے ہوئےوزیراعظم نواز شریف کے پہلے دورِحکومت میں پاکستان کا دورہ کیا۔

سال 1996 میں چینی صدر لیو سوچی پاک چین دوستی کے پودے کو مزید پروان چڑھانے کے لئے پاکستان تشریف لائے۔

سال 1996 میں چینی صدر جیانگ زی من بینظیر بھٹو کے دوسرے دورِ حکومت میں پاکستان کے دورے پرتشریف لائے۔

سال 2001 میں چینی وزیراعظم زو رونگ جی نے پاکستان کو دورے کا شرف بخشا یہ جنرل پرویز مشرف کا دورِحکومت تھا۔

سال 2006 میں چینی صدر ہوجنگ تاوٗ نے پاکستان کا دورہ کیا۔

سال 2013 میں چینی وزیراعظم لی چی شیان کے صدر آصف علی زرداری کے دوراقتدار میں پاکستان کا دورہ کیا۔

سال 2015 میں چینی صدر لی جن پنگ وزیر اعظم نواز شریف کے تیسرے دورِ حکومت میں پاکستان تشریف لائے ہیں اوران کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ ۹ سال بعد کوئی چینی صدر پاکستان کے دورے پر آیا ہے ، اس دورے میں انتہائی اہم تجارتی اور دفاعی معاہدے ترتیب دئیے جاچکے ہیں۔

چینی سربراہانِ مملکت کے پاکستان میں دوروں کے ثمرات درج ذیل ہیں۔

سال 1966 میں چین نے پاکستان کو دفاعی سامان فراہم کرکے دوستی کا ثبوت دیا۔ سن 1971 کی جنگ کے بعد سن 72 میں چین نے پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک معاہدہ کیا۔ 1989 میں چین نے پاکستان کی معاشی مدد شروع کی جبکہ پاکستان بھی بین الاقوامی سطح پرتائیوان، تبت اور لداخ کے تنازعات میں چین کا حمایتی رہا۔

ماہرین کے مطابق چین کے صوبےسنکیانگ سے لے کر گوادر تک انرجی کوریڈور کی تکمیل پاکستانی معشیت کو استحکام بخشے گی۔

پاک چین کے درمیان فائبر آپٹیکس ،تیل اور گیس پائپ لائن، اورحویلیاں قراقرم شاہراہ کے موٹروے کامنصوبہ اہمیت کا حامل ہے۔ پاک چین باہمی تجارت بارہ ارب ڈالرز ہے۔ پاکستان میں ایک سو تیس چینی کمپنیوں میں بارہ سے چودہ ہزار چینی شہری کام کر رہے ہیں۔

دفاعی شعبے میں الخالد ٹینک، جے ایف تھنڈر لڑاکا طیارہ،میزائل اور ایٹمی تعاون پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں