لاہور ہائیکورٹ نے جنگ جیو گروپ کی جانب سے اے آر وائی نیوز کا پروگرام کھرا سچ روکنے کیلئے فوری حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی، عدالت کا کہنا ہے کہ جب تک دوسرے فریق کو سن نہ لیا جائے، حکم امتناعی جاری نہیں کیا جاسکتا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خلد محمود خان نے درخواستوں کی سماعت کی، جنگ جیو گروپ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام کھرا سچ میں ان کے متعلق متنازع معاملات پیش کئے جاتے ہیں، حکم امتناعی جاری کیا جائے۔
عدالت نے قرار دیا کہ جب تک دوسرے فریق کو سن نہ لیا جائے حکم امتناعی جاری نہیں کیا جاسکتا، جنگ جیو گروپ کے وکیل نے عدالت سے انتہائی نامناسب رویہ اختیار کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کرنے کیلئے بار بار اصرار کیا۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جن پر آپ الزام عائد کر رہے ہیں، پہلے ان کا مؤقف تو سن لیا جائے، دیکھنا یہ ہوگا کہ اے آروائی کیا جواب داخل کرواتا ہے، ہوسکتا ہے ان کا جواب اتنا ٹھوس ہو کہ حکم امتناعی کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔
جنگ جیو گروپ کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ عدالت پروگرام کھرا سچ کے حوالے سے حکم امتناعی پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدلیہ کیلئے کوئی شخصیت یا ادارہ اہم نہیں، فیصلہ قانون کے مطابق کیا جاتا ہے، عدالت نے کیس کی سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کر دی۔