پنجاب :لاہور سمیت پنجاب بھر میں پٹرول کی قلت پانچویں روزبھی برقرار ہے۔ شہریوں کو اذیت میں مبتلاکرنےکا ذمہ دار کون ہے۔
انتظامی نااہلی نے عوام کو نئی اذیت میں مبتلا کردیا ہے، پٹرول سستا ہوتے ہی نایاب کیوں ہوگیا؟ بتایا جارہا ہے کہ پی ایس اوکا سرکلر ڈیٹ دو سو ارب روپے تجاوز کر گیا ہے۔
اس بار مالی بحران نے صورتحال کو سنگین کردیا ہے، پٹرول کی قلت کی بڑی وجہ اثاثوں میں کمی ہے، مارکیٹ میں پٹرول کی قلت پیدا کر کے اشیاء کو مہنگا کر دیا جاتا ہے۔
اجارہ داری کے منصوبوں کے تحت کمیشن لے کر معاہدے ہوتے ہیں اور آخر میں تمام بوجھ صارف کو ہی اٹھانا پڑتا ہے، کمزور مالیاتی اداروں،غیر ملکی قرضوں اور بڑھتےہوئےحکومتی اخراجات سے ملک میں زرمبادلہ ذخائر خطرناک حد تک کم ہوگئے ہیں۔ جس کا تازہ ثبوت پاکستان اسٹیٹ آئل کا مالی بحران ہے ۔
وزارتِ خزانہ، وزارتِ پٹرولیم اور وزارتِ پانی و بجلی سے پی ایس او کے واجبات کی مد میں فوری طور پرپچاس ارب روپے کی ادائیگی کو یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی۔
اگر بروقت ادائیگی نہ ہوئی تو پاور سیکٹر کو ایندھن کی فراہمی میں واضح کمی کردی جائےگی، جس کے بعد عوام کو بجلی کے اذیت ناک بحران کا سامنا ہوگا۔