اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلے کبھی ایسا پیٹرول کا بحران نہیں دیکھا،پہلے سی این جی اب پیٹرول کیلئے قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی میں خلیل الرحمان رمدے اور افتخار چوہدری کا ہاتھ تھا، ووٹوں کے بھرے تھیلوں میں فارم 14 اور 15 پہلے غائب تھے اب مل گئے، ہمیں بتایا جائے کہ یہ کہاں سے ملے، دھاندلی کی تحقیقات کے لئے مسلم لیگ ن جوڈیشل کمیشن بنائے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم مسلم لیگ ن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے کیونکہ جب تک آزاد جوڈیشل کمیشن کے سامنے معاملات نہیں رکھے جائیں گے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات نہیں ہوں گی ، پاکستان میںصاف و شفاف الیکشن نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود ہر مسئلے کی وجہ دھرنے کو قرار دیا جا رہا تھا حتیٰ کہ کسی کو کھانسی بھی آتی تھی تو کہا جاتا تھا کہ دھرنے کی وجہ سے ہے لیکن جب سے دھرنا ختم ہوا ہے تب سے ہر چیز درہم برہم ہو گئی ہے، پہلے سی این جی کی لائنیں لگا کرتی تھیں اور اب پیٹرول بھی نہیں مل رہا باوجود اسکے کہ عالمی منڈی میں پچھلے 6 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 60 فیصد کم ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ پیٹرول کے معاملے میں اتنی نااہلی تو پیپلزپارٹی کے دور میں بھی نہیں کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت پر سرچارج عائد کئے اور جی ایس ٹی بھی 17 فیصد سے 22 فیصد کر دیا گیا جبکہ بجلی کے بلوں پر عائد ہونے والے سرچارج کو بجلی کی قیمتوں کا حصہ ہی بنا دیا گیا ہے۔ اگر دھرنا ختم نہ ہوتا تو پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی آ سکتی تھی، انہوں نے کہا کہ ملک میں 40 فیصد بجلی فرنس آئل سے بنتی ہے لہٰذا پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہونے کی وجہ سے بجلی بھی سستی ہونی چاہئے تھی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پیٹرول کا ایسا بحران پہلے نہیں دیکھا گیا اور یہ اس وقت پیدا ہوا جس عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمتیں 60 فیصد تک کم ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس او 210 ارب روپے کا ڈیفالٹ ہے، پہلے قومی بینکوں کی سطح پر ڈیفالٹ ہوا اور اب ایل سیز پر ڈیفالٹ ہو گیا، انہوں نے کہا کہ 80 فیصد بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا اور سرچارج کو بھی بجلی کی قیمتوں کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر پیٹرولیم نے قلت کی وجہ پیٹرول کی طلب میں اضافہ بتایا ہے لیکن ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باعث تیل زیادہ فروخت ہوا اور پی ایس او کنگال ہو گیا؟ زیادہ فروخت ہونے کے باعث منافع میں اضافہ ہوتا ہے خسارہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قلت کے باعث حکومت پاور پلانٹ بھی بند کرنے پر آگئی ہے جس سے بجلی کا بڑا بحران جنم لے گا۔