چترال: سیلاب نے گاؤں کے گاؤں اجاڑ دیئے، کئی روز گزرنے کے بعد بھی وادی کا زمینی رابطہ بحال نہ ہوسکا، سیلاب سے بتیس افراد جان کی بازی ہار گئے۔
سیلاب کی بپھری موجوں نے چترال میں زندگی کو خاموش کردیا، کئی روز گزر گئے لیکن وادی کا زمینی رابطہ بحال نہ ہوسکا، صوبائی وزیرِ اطلاعات مشتاق غنی کے مطابق سیلاب بتیس افراد کی جانیں لے چکا ہے۔
جمعے اور ہفتے کے شب آنے والے سیلابی ریلے سے سب ڈویژن مستوج کے علاقے مور کہو میں سب سے زیادہ نقصان ہوا، سیلاب میں سات دیہات بہہ گئے، جن میں وریجون، کشوم، موشگول، استروو اور اتھول شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے مطابق سیلاب شدید بارشوں اور گلیشئیر پگھلنے سے آیا، تباہ کن سیلاب ساڑھے تین سو گھر بہالے گیا، این ڈی ایم اے کی جانب سے پندرہ ٹن راشن اور پانی متاثرہ علاقوں میں پہنچایا گیا ہے، پاک فوج کے جوان بھی ہر دم امدادی کاموں میں مصروف عمل ہیں۔