بدین: ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کی حفاظتی ضمانت ختم ہونے میں 24 گھنٹے باقی ہیں،6 مئی کو انہیں ہر حال میں متعلقہ ہائی کورٹ میں پیش ہونا ہوگا، عدم پیشی پر پولیس کو گرفتاری کی اجازت ہوگی۔
گزشتہ روز ہائی کورٹ کراچی کے جسٹس عقیل احمد عباسی، اور جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں قائم خصوصی بینچ نے ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کی 4 مقدمات میں 6 مئی تک حفاظی ضمانت منظور کر لی تھی۔
ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کے وکیل اشرف سموں نے ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ ڈاکٹر زولفقار مرزا اپنے ساتھی ندیم مغل کو غیر قانونی طور پر حراست میں لئے جانے کے خلاف مقدمے کے لئے بدین تھانے گئے تو پولیس نے انکے ساتھ نامناسب سلوک کیا اور کیس بھی نہیں لیا۔
وکیل نے یہ مؤقف بھی اختیار کیا کہ ڈاکٹر زوالفقار علی مرزا کورٹ میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن پولیس نے مرزا فارم بدین کو گھیرے میں لیا ہوا ہے جسکے باعث وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
وکیل نے درخواست میں یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ ڈاکٹر زوالفقار علی مرزا کو حراست میں لینے کے بہانے میر مرتضی بھٹو کے طرز پر قتل کیا جا سکتا ہے، جسکے بعد عدالت نے انہیں ماتحت عدالت میں پیش ہونے کی شرط پر 6 مئی تک حفاظتی ضمانت دے دی۔
فارم ہائوس زرائع کے مطابق ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کل 6 مئی کو اپنے تمام ساتھیوں سمیت ہائی کورٹ حیدرآباد میں پیش ہونگے اور کل پیشی کے لئے کل صبح فارم ہاؤس سے جلوس کی شکل میں روانہ ہونگے جبکہ گرفتاری پیش کرنے کے لئے تیاریاں جاری ہیں
بدین میں ڈاکٹر زولفقار علی مرزا کے 12 ساتھیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔