کوئٹہ: کراچی ڈاکیارڈ حملے میں ملوث مزید تین نیوی اہلکاروں کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کراچی ڈاکیارڈ حملہ بحریہ کے قیمتی اثاثوں کو تباہ کرنے کے لئے کیا گیا تھا، بروقت کارروائی کے نتیجے میں اہم تنصیبات کو محفوظ بنالیا گیا جبکہ حملہ میں دو آبدوزوں پرفائرنگ بھی کی گئی تھی۔
چھ ستمبر یومِ دفاع کے موقع پردفاعی ادارے پر دہشت گردوں کا بڑا حملہ پسپا کردیا گیا، حملہ کا مقصد نیوی کے حساس گن شپ بحری بیڑے کواغواء کرکے کھلے سمندر میں لے جانا چاہتے تھے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں سے تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور جنگی بحری جہاز کواُس میں موجود اس کے اپنے ہی گولہ بارود سے تباہ کرکے دفاع پر سوالیہ نشان لگانا چاہتے تھے، مزاحمت ہونے پردہشتگردوں نے پانی کی سطح پر موجود آبدوزوں پر فائر کھول دیا، جس کے نتیجے میں آبدوزوں کو فوری طور پر گہرائی میں اتار دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق حملے میں نیوی کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملے ہیں، تحقیقات کا دائرہ وسیع ہونے پرمزید انکشافات کا سلسلہ جاری ہے، گرفتار کئے گئے چارملزمان سے دوران تفتیش معلومات ملنے پر کوئٹہ سے چند کلومیٹر دور لگپاک کے علاقے سےتین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتار ملزمان کے سامان کی تلاشی اورشناخت کے بعد انکشاف ہوا کہ حراست میں لئے گئے تینوں مشکوک افراد بھی نیوی کے افسران ہیں، گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی کالعدم دہشتگرد تنظیم کے ساتھ مل کر نیوی کے انہی افسران نے تیار کی تھی۔