ماہرین نے نوجوان لڑکوں میں ڈپریشن کے خطرے کی پیش گوئی کے لیے ایک نیا طریقہ ایجاد کرلیا ہے، اس طریقے کے تحت کہ جن افراد میں کورٹی سول نامی ہارمون کی مقدار زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ مایوسی، اکیلاپن اور یہ احساس کہ کوئی ان سے پیار نہیں کرتا، کے جذبات کا شکار ہوتے ہیں، ان کو ڈپریشن ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے لیکن تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ طریقہ لڑکیوں میں زیادہ اثر انداز نہیں ہوسکا۔
نوعمری کا دور انسان کی دماغی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ 24 سال کے عمر تک پہنچنے سے پہلے پہلے 75 فیصد ذہنی امراض نمودار ہو جاتے ہیں لیکن اب تک ایسا کوئی طریقہ نہیں تھا، جس سے یہ پتہ چل سکے کہ مستقبل میں کس کو ڈپریشن ہوگا اور کسے نہیں۔
ٹین ایج لڑکوں پر نفسیاتی سوالنامے اور ہارمون کورٹی سول کی مقدار کے نتائج برطانیہ کے نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جریدے میں شائع کیے گئے لیکن اب سائنس دانوں نے ایسا طریقہ دریافت کرنے کے لئے پہلا قدم اٹھالیا ہے۔
اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ ایسے نوجوان جن میں کورٹی سول کی مقدار زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ ڈپریشن کی ابتدائی علامات بھی موجود تھیں، ان کو ڈپریشن لاحق ہونے کا خطرہ 14 گنا کم تھا اگرچہ خواتین کو ڈپریشن ہونے کے امکانات مردوں سے دوگنا زیادہ ہوتے ہیں لیکن اس طریقے سے ان کے اندر خطرے کا اندازہ لگانے میں کوئی خاص مدد نہیں ملی۔
ماہرین کے مطابق عورتوں میں کورٹی سول کی مقدار پہلے ہی زیادہ ہوتی ہے، جس کے باعث عورتوں میں پہلے ہی ڈپریشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔