کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر تفتیشی افسر پاک کالونی اور بوٹ بیسن کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا، افسران پر شہریوں کو حبس بےجا میں رکھنے کا الزام ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ایس ایچ او پاک کالونی اور تفتیشی افسر بوٹ بیسن کے خلاف شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور تشدد کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا، سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے شہریوں کو حبس بے جا، جعلی مقدمہ اور تشدد کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ڈائریکٹر آئی بی وہاب شاہ کے گھر کام نہ کرنے پر پولیس اہلکاروں نے جاوید، اس کے بیٹے کمروش، ساول، شاہ رخ، جویل اور روبینہ بی بی کو حبس بے جا میں رکھا اور تشدد کیا۔ عدالتی بیلیف نے چھاپے کے ذریعے تین بچوں کمروش، ساول اور شاہ رخ کو بازیاب کرالیا تھا۔
عدالت میں پولیس نے موقف اپنایا کہ جاوید اور کمروش پر مقدمہ قائم ہے۔ عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی افسر پاک کالونی اور بوٹ بیسن کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز کو طلب کرلیا۔
بعدازاں عدالت نے سماعت کرتے ہوئے جاوید اور کمروش کو ذاتی مچلکوں پر رہا کرنے اور ان کا طبی معائنہ کرانے کی ہدایت اور ساتھ ہی ڈی آئی ساؤتھ کو حکم دیا کہ تحقیقات کر کے عدالت کو رپورٹ پیش کریں۔