لندن: کیمبرج کالج نے رسمی عشائیہ میں مردوں کو سکرٹ پہننے کی اجازت دے دی
اس اجازت کے بعد سینٹ کیتھرائین کیمبرج کالج کی پہلی یونیورسٹی بن گئی ہے جس نے جنس تبدیل کرانے والے طلبہ کی اپیل پر طلبہ پر سے عشائیے کے لئے مخصوص لباس کی پابندی ختم کی ہے۔
کیمبرج کالج نے اپنی صدیوں کی ثقافت کو توڑتے ہوئے مرد سے عورت بننے والے طلبہ کے لئے منعقد پروگرام میں خواتین کو ٹرازر جبکہ مرد حضرات کو سکرٹ پہنے کی اجازت دی ہے۔
سینٹ کیتھرین کی1473 میں بنیاد رکھی گئی تھی، یہاں ہمیشہ مردوں طالب علموں کو جیکیٹ ، ٹائی اور پتلون پہنے پر زور دیا جاتا تھا۔ جبکہ خواتین کا بلاوز اور سکرٹ لباس ہوتا ہے ۔
لیکن چارلی نورتھروپ کی پچھلے سال مرد سے عورت بنے کی مہم کے بعد کالج کی اصول وضوابط کو تبدیل کرنے پر رضا مند ہوگئے۔
یہ 800 سالہ پرانی یونیورسٹی کا پہلہ کالج ہے جس نے کالج کے ڈریس کوڈ کو تبدیل کیا ہے، وہ طالب علم جو خود کو مرد یہ عورت کچھ بھی طاہر نہیں کرتے وہ جو چاہیئے پہن سکتے ہیں۔
امید کی جارہی ہے کہ اس قدم کے بعد جنس تبدیل کرانے والے طلبہ زیادہ سہولت محسوس کریں گے۔