کراچی : شہرِ قائد میں ایک بار بھر بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، مسلسل دوسرے روز بھی شہریوں نے سحری اندھیرے میں کی۔
کے الیکٹرک نے روشنیوں کے شہر کراچی کو تاریک کردیا، بجلی کے مسلسل بریک ڈاؤن نے شہریوں کی زندگی کو بریک لگا دئیے، کے الیکٹرک نے بد انتظامی کی انتہاء کردی، بجلی بند کرنا کے الیکٹرک نے روز کا معمول بنالیا، آج پھر ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرنے سے کے الیکٹرک کے دس گرڈ اسٹیشن نے کام کرنا چھوڑ دیا، جس کے باعث لیاقت آباد، دستگیر ، گلبرگ، انچولی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، کلفٹن ، صدر اور گرومندر سمیت متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
ترجمان کے الیکڑک نے کہا کہ کے ڈی اے گرڈ اسٹیشن پر آٹو ٹرانسفارمر ٹرپ ہوا کوئی بڑابریک ڈاؤن نہیں ہوا اور بریک ڈاؤن کو کے الیکٹرک کے عملے نے بحال کردیا ہے، اگر کے الیکٹرک کے عملے نے بجلی بحال کردی ہے ۔
کے الیکٹرک کی جانب سے پہلے جلد خرابی ٹھیک کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن اس دوران شہر کے مزید علاقے بجلی سے محروم ہوچکے تھے، شہریوں کی بڑی تعداد نے رات جاگ کر گزاری ، لائٹ نہ آئی تو گولیمار سمیت کئی علاقوں میں بجلی کے مارے سڑکوں پر نکال آئے۔
کے الیکٹرک نے اس بار ایک اور نرالی منطق اپنائی اور بہانہ بنایا کہ ہوا میں نمی کے باعث ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہوئی، جس سے دس گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرگئے، پپری، دھابیجی اور گھارو پمپنگ اسٹیشنزپر گھنٹوں بجلی معطل رہنے سے کراچی کو پانچ کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیاجاسکا، جس سے شہر میں پانی کا بحران مزید شدید ہوگیا ہے۔