امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی رپورٹ آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کے جو برے دن شروع ہوئے اس کا اختتام دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
اڈانی گروپ کو یکے بعد دیگرے کئی جھٹکے لگ رہے ہیں، کمپنی کے شیئرز میں لگاتار گر رہے ہیں۔ شیئرز کی قیمت نصف رہ گئی ہے جس سے گوتم اڈانی کی دولت بھی لگاتار کم ہوتی جا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخصیت کی فہرست میں شامل ہونے والے گوتم اڈانی کی دولت بھی گر کر 49 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔
بلومبرگ بلینیرس انڈیکس کے مطابق ارب پتی گوتم اڈانی کی مجموعی ملکیت پیر کو 50 ارب ڈالر سے نیچے گر گئی، ان کی دولت اب 49.1 ارب ڈالر ہے۔
محض ایک مہینے پہلے صنعت کار اڈانی کی مجموعی ملکیت تقریباً 120 بلین ڈالر تھی، جس کی وجہ سے وہ دنیا کے تیسرے سب سے امیر شخص بن گئے، لیکن ہنڈن برگ ریسرچ کے ذریعہ اڈانی گروپ پر ایک رپورٹ آنے کے بعد اڈانی کی ملکیت میں تیزی سے گراوٹ جاری ہے۔
رپورٹ آنے کے بعد سے اب تک ان کی ملکیت میں 71 بلین ڈالر کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اڈانی کو اب ایشیا کے سب سے امیر آدمی ہونے کا فخر بھی حاصل نہیں رہا، 83.6 بلین ڈالر کی ملکیت کے ساتھ امیروں کے انڈیکس میں مکیش امبانی گیارہویں نمبر پر ہیں، جبکہ اڈانی اس فہرست میں 25ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
بلومبرگ بلینیرس انڈیکس کے 20 فروری کے لیے جاری اعداد و شمار کے مطابق اڈانی کی ملکیت 49.1 بلین ڈالر ہے۔