تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

ارادہ پختہ ہے، کراچی میں بندوق کلچرکا خاتمہ کریں گے، وزیرِاعظم

سیالکوٹ: وزیرِاعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کسی جماعت نہیں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہورہا ہے، کراچی کی روشنیوں کو برباد کیا گیا ، کراچی میں امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

وزیراعظم نے خواجہ آصف کے گھر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں آپریشن بلا تفریق کیا جا رہا ہے، ارادے پختہ ہیں بندوق لے کر چلنے والے کلچر کا خاتمہ کریں گے، وزیرِاعظم نواز شریف نے واضح کر دیا کراچی آپریشن کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔

وزیرِاعظم نے خواجہ آصف کے گھر ورکرز کنونشن سے خطاب میں بھی کراچی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی امن میں سمجھوتہ نہیں ہوگا، فتنہ پھیلانے والی تنظیموں کی پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں۔

وزیراعظم نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے کہا کہ اس آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر کو توڑ کر رکھ دیا ہے۔

وزیرِاعظم نے اعلان کیا کہ بڑے مسائل پر ہاتھ ڈال دیا ہے کامیابی حاصل کر کے رہیں گے۔

اس سے قبل وزیرِاعظم نے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب میں کہا کہ غیر ملکی کہتے ہیں کراچی میں نہیں مل سکتے، ملاقات کرنی ہے تو دبئی آجائیں۔

وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں ہمیشہ آمروں کے دور میں پیچھا گیا، ترقی صرف جمہوری دور میں ہوئی لیکن پھر بھی  سیاستدانوں کو اس کا الزام دیا جاتا ہے اگر 1999 کی حکومت کو ہٹایا نہ جاتا تو آج ملک کو بحرانوں کو سامنا نہ کرنا پڑتا، 1997 میں دہشت گردی، گیس اور بجلی  جیسے بحران نہیں تھے اور ان پر وقت خرچ نہیں ہوتا تھا اور تمام تر توجہ ترقیاتی کاموں پر ہوتی تھی تاہم اس حکومت کی تمام تر توجہ بجلی،گیس اور دہشت گردی جیسے مسائل پر ہے۔

وزیراعظم نے بجلی بحران کے خاتمہ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے ایل این جی سے 3 ہزار 600 میگا واٹ بجلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور چین سے بھی 4 ہزار میگاواٹ بجلی خریدی جارہی ہے، جبکہ ملک میں جاری مختلف پروجیکٹس سے بھی 7 ہزار میگاواٹ بجلی بنارہے ہیں۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ 2017 کے آخرتک 10 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کردی جائے گی، جس سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگا اور بتدریج بہتری آئے گی۔

وزیرِ اعظم نے سیالکوٹ سے لاہور ایکسپریس وے بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے اور سیالکوٹ میں سرمایہ کاری سے بہت فائدہ ہوگا ۔ اب سوچنا پڑتا ہے کہ پہلے بجلی بنائیں یا موٹروے، ہمیں اتنے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے کہ ان کے تصور سے بھی خوف آتا ہے جب کہ انتخابی نعروں پر نہیں عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں۔


Comments

- Advertisement -