غزہ: اسرائیل عید کے دن بھی غزہ میں موت بانٹتا رہا، اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد گیارہ سو ہوگئی۔اسرائیل کا حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے مکان پر میزائل حملہ۔ حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اسرائیل نے درندگی کی تمام حدیں پار کرلیں، عید کا پہلا روز غزہ کے مکینوں کے لیے قیامت خیز ثابت ہوا۔عید کے پہلے روز اٹھاون فلسطینی جاں بحق ہوگئے، فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ جبالیہ اور الشتی پر وحشیانہ بمباری کردی جس میں مزید نو معصوم بچے بھی جان سے گئے۔
غزہ میں گیارہ سو سے زائد نہتے فلسطینی اپنی جان گنوا بیٹھے تو دوسری طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےغزہ میں فوری اورغیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا،لیکن اسرائیل کوغزہ خالی کرنے کا نہیں کہہ سکا۔۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے بھی امن کے مطالبے کو ٹھوکر مارتے ہوئے غزہ میں طویل مدتی آپریشن کا اعلان کردیا۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے ایک لاکھ سڑسٹھ ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں مختلف عمارتوں اور اسکولوں میں پناہ دی جارہی ہے۔۔ غزہ خون کے آنسو رو رہا ہے، جہاں اسرائیلی بمباری سےتباہ عمارتوں کےملبے سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جارہا ہے۔عالمی رد عمل اور معصوم بچوں کے خون کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیلی فوج درندگی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔