تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

افغان نوجوانوں نے آن لائن محبت تلاش کرنا شروع کردی

کابل: فرسودہ معاشرے سے تنگ آچکے افغان نوجوان لڑ کے اورلڑکیاں اپنی معاشرتی پابندیوں کو توڑنے کی نئی راہیں تلاش کررہے ہیں۔

قدامت پسندانہ خیالات پر مشتمل افغانی مسلم معاشرے میں سوشل میڈیا نوجوانوں کو دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے نئے راستے فراہم کررہا ہے۔

ان میں سے بہت سے نوجوان تو اپنے لئے جیون ساتھ بھی تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے وہ بھی ایک ایسے ملک میں رہتے ہوئے جہاں لبرل گھرانوں میں بھی زیادہ ترشادیاں صرف گھر والوں کی مرضی کے مطابق ہوتی ہیں۔

افغانستان میں انٹرنیٹ کے استعمال کی ایک تازہ لہر اٹھی ہے اور بیشتر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اسے ایک دوسرے سے تعلقات استوار کرنے اور رومانوی ملاقاتوں کے لئے استعمال کررہے ہیں۔

کابل یونیورسٹی کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک ممبر کے مطابق ابتدائی طور پر سوشل میڈیا پر ملنے والے لڑکے اور لڑکیاں صرف شادی کے متمنی ہوتے تھے اور سوشل میڈیا ویب سائٹس انہیں شادی سے پہلے ایک دوسرے کو جاننے کا ایسا نادر موقع فراہم کررہے ہیں جس کا تصور افغان معاشرے میں اس سے قبل ممکن نہیں تھا۔

نیشنل انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی الائنس (نیکٹا) کے مطابق پانچ لاکھ سے زائد افغان اس وقت انٹرنیٹ کی سہولت سے مستفید ہورہے ہیں۔

نیکٹا کے سربراہ عمر منصور انصاری کے سوشل میڈیا ایک ایسی جگہ ہے جہاں افغان نوجوان نہ صرف یہ کہ اپنے نظریات کا اظہار کرسکتے ہیں بلکہ بلکہ اپنا جیون ساتھی بھی منتخب کرسکتے ہیں۔

ایک بائیس سالہ یونورسٹی کی طالبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے بیشتر کلاس میٹ اس سے سوشل میڈیا پر بات کرتے ہیں لیکن سامنے آتے ہی شرما جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں