تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

امریکا میں مقیم پاکستانی نژاد ڈرائیور نے انوکھا مقدمہ جیت لیا

نیویارک : امریکا میں مقیم پاکستانی نژاد ڈرائیور کی کوششیں رنگ لے آئیں، نعیم اپنی مرضی کے مطابق شلوار قیمض پہن کر ٹیکسی چلا سکیں گے۔

امریکی ریاست مزوری میں پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور راجہ نعیم نے عدالت کا دروازہ اس وقت کھٹکھٹایا، جب ان کو نوکری کے دوران شلوار قمیض پہننے سے منع کردیا گیا تھا اور ٹیکسی کمیشن نے لائسنس بھی منسوخ کر دیا تھا۔

راجہ نعیم نے سینٹ لوئیس کی مقامی عدالت میں دائر مقدمے میں الزام لگایا تھا کہ انھیں کام کے دوران اپنا مذہبی لباس پہننے سے روکا گیا، جو ان کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔

لیکن  ٹیکسی ڈرائیور راجہ نعیم  نے ہار نہیں مانی اور پہلے اس معاملے پر احتجاجی ریلی نکالی اور پھر معاملہ عدالت میں لے گئے۔

عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ کمیشن راجہ نعیم کو وردی پہننے کا پابند نہیں کرسکتا اور وہ اپنی مرضی اور مذہبی آزادی کے مطابق لباس پہن سکتے ہیں، عدالت نے نعیم کو ٹیکسی چلانے کے دوران من پسند لباس پہننے کی اجازت دے دی۔

اکیاون سالہ راجہ نعیم سینٹ لوئیس شہر کے علاقے مانچسٹر میں اپنی اہلیہ اور چار بیٹیوں کے ساتھ مقیم ہیں اور ٹیکسی چلا کر خاندان کی پرورش کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -