تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

انٹرویو میں ہونے والی سنگین غلطیاں

 نوکری کے لیے انٹرویو بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس کا نتیجہ آپ کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے، تاہم اکثر لوگ انٹرویو سے قبل عجیب کشمکش اور دباؤ کا شکار دکھائی دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ انٹرویو مین کچھ غلطیاں کر بیٹھتے ہیں۔

انٹرویو میں ایسی غلطیاں ہوجاتی ہے لیکن ان سے بچ کر انٹرویو میں کامیابی حاصل کرکے اچھی نوکری پاسکتے ہیں۔

انٹرویو میں پہلا تاثر  بہت اہمیت رکھتا ہے، جو امیدوار گندے یا استری نہ ہوئے کپڑے پہن کر انٹرویو میں آتے ہیں اس سے انٹرویو لینے والے کو یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ شخص اس نوکری کے لیے مناسب نہیں، انٹرویو کیلئے ضروری نہیں ہے کہ آپ فارمل ڈریسنگ کریں، اس بات کا انحصار اس پر ہے کہ آپ کس کمپنی میں انٹرویو کے لیے جارہے ہیں۔

انٹرویو میں اگر کوئی امیدوار دیگر باتوں میں دلچسپی دکھانا شروع کرے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انٹرویو اور اس کے نتیجے میں ملنے والی ممکنہ ملازمت سے مخلص نہیں، ایسے زیادہ تر افراد کچھ عرصے بعد ہی نوکری چھوڑ دیتے ہیں۔

تاہم اگر یہی موضوع درست موقع پر چھیڑا جائے تو یہ سودمند بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ پہلی ترجیح یہ ہونی چایئے کہ انٹرویو کے دوران انٹرویور کو متاثر کریں اور پھر دیگر پیشکش کا ذکر کریں، مثلاََ ’میں آپ کی پیشکش میں دلچسپی رکھتا ہوں اور مجھے اگلے اسٹیپ کا وقت دے دیا جائے کیوں کہ میں دیگر آفرز پر بھی غور کررہا ہوں۔

اگر آپ کے پاس پوچھنے کو کچھ نہیں تو انٹرویو لینے والے سے اس کمپنی کے تجربات کے بارے میں گفتگو کرسکتے ہیں اور مارکیٹ میں اس کی پوزیشن پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔

اگر آپ نروس ہیں یا چیزیں بھول جاتے ہیں تو انٹرویو کے دوران سوالات لکھ کر لے جانا قابل قبول سمجھا جاتا ہے۔

ایک اچھا انٹرویو دو طرفہ ہوتا ہے، اس کا مقصد یہ تلاش کرنا ہوتا ہے کہ آپ اس مخصوص سیٹ کے لیے مناسب ہیں یا نہیں۔ اگر کوئی امیدوار کوئی سوال ہی نہیں کرتا تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس نوکری میں دلچسپی نہیں رکھتا یا پھر اس پوزیشن کے بارے میں سب کچھ جانتا ہے۔

ایک امیدوار کی حیثیت سے اعتماد کا اظہار کرنا اہم ہے تاہم بلاوجہ کی بحث کے لیے انٹرویو ایک بدترین مقام ہوسکتا ہے اور ایسے امیدوار کی کامیابی کے امکانات بھی انتہائی کم ہوتے ہیں۔

دیر سے پہنچنا انٹرویو لینے والے  پر بے انتہا برا اثر پڑتا ہے پھر چاہیں آپ ٹریفک کی وجہ سے دیر کا شکار ہوں یا پھر آپ کا گھر انٹرویو کے مقام سے بہت دور تھا ، اس ٹائی کوئی وضاحت کام نہ آئے گی۔

اگر آپ کسی پوزیشن کے حوالے سے مناسب امیدوار ہیں لیکن انٹرویو کے لیے دیر سے پہنچے ہیں، تو بھی آپ کو اس نوکری پر رکھنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں کیوںکہ انٹرویو لینے والے  کو لگے گا کہ آپ شاید روز دیر سے ہی آفس پہنچیں گے۔

Comments

- Advertisement -