لندن:ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کاکہنا ہے کہ مشرقی سرحد پرپڑوسی ملک کی جانب سےجان بوجھ کرمسائل پیداکیےجارہے ہیں۔
لندن میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارت نے2014میں400سےزائدمرتبہ سرحد پرجارحیت کاارتکاب کرکے سیزفائرکی خلاف ورزی کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی بیرونی مددکےبغیرممکن نہیں،انتہاپسندوں کی مددکےحوالےسےعالمی سطح پر پوچھاجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضربِ عضب کامیابی سے جاری ہےدہشت گردوں سےشمالی وزیرستان کے کئی علاقےکلیئرکرالیےگئے ہیں۔ اب تک4500آپریشن کیےگئےجن میں معاون اورسہولت کاروں سمیت 5ہزارافرادگرفتارکیےگئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خیبرون آپریشن میں80فیصدعلاقہ کلیئرکرالیاگیا ہے،خیبرایجنسی کےافغان بارڈرسےمنسلک علاقے میں آپریشن جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ دہشت گردی اورانتہاپسندی کےخلاف پاکستان کی ساری سیاسی جماعتیں متحدہیں،فوجی عدالتوں سےمتعلق باتیں جمہوریت کاحسن ہے۔
آپریشن متاثرین کوفروری سےان کےعلاقوں میں آبادکیاجائےگا،متاثرین کومرحلہ وارآبادکیاجائےگاجس سےمتعلق پلان ترتیب دےدیاگیاہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث کچھ دہشت گرددوسرےممالک میں بیٹھ کران کوچلارہےہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ افغانستان سےہرسطح پرتعلقا ت بہترہوئےانٹیلی جنس شیئرنگ بھی ہورہی ہے،افغان حکومت سےمستقبل میں تعلقات میں مزیدبہتری آئےگی