اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاکہ تیس نومبر کو کیا ہونے والا ہے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا اگر والدہ کو کینسر کا مرض نہ ہوتا تو شائد میں آج سیاست میں نہ ہوتا۔
ڈی چوک میں جاری دھرنے سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہم نے دھرنا شروع کیا تو کئی لوگ ملنے آ نے لگے، اب ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت بھی آ چکے ہیں اور کل شام پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے ثبوت پیش کروں گا، حکومت ہمارے جلسے میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے مگر ہم اسلام آبا دمیں اپنے کارکنوں کا استقبال کریں گے اور 30 نومبر کے بعد اصل دھرنا شروع ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پنجاب اور آصف زرداری نے سندھ میں دھاندلی کیہے، جہاں جہاں تحقیقات ہوں گی یہ لوگ ننگے ہوتے جائینگے، اس لئے ضروری ہے کہ دھاندلی کی آزاد تحقیقات کی جائیں،کل پریس کانفرنس سے خطاب میں تمام حلقوں کے بارے میں بتائیں گے کیسے کیسے دھاندلی کی گئی اور کس کس نے کی۔
عمران خان نے کہاکہ ایشیا ءمیں پاکستان سب سے کم پیسے تعلیم اور صحت پر خرچ کرتا ہے ، غربیوں کے مسائل کیا ہوتے ہیں اس وقت پتہ چلا جب والدہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئیں انہوں نے کہاکہ اگر والدہ اس موذی مرض میں مبتلا نہ وہوتیں توشائد آج سیاست میں نہ ہوتا ۔
انہوں نے کہاکہ سیاست میں آنے سے پہلے بہت زیادہ جذباتی تھے جب سے سیاست میں آئے ہیں تھوڑا صبر آگیا ہے انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور آصف علی زرداری اس کرپٹ نظام کو بچانا چاہتے ہیں لیکن اب قوم میں شور آگیا ہے اور اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔
انہوں نے کہاکہ تیس نومبر کو ہر صورت نکلیں گے وہ اس بارے کچھ نہیں کہہ سکتے کہ تیس نومبر کو کیا ہونے جا رہا ہے ۔ عمران خان نے کہاکہ میٹرو بس پر قوم کا پیسہ ضائع کرنے والے اگر لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرتے تو کئی بیماریوں کو قابو کیا جا سکتا تھا ۔ عمران خان نے کہاکہ صحت کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔