تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

اکیسویں آئینی ترمیم پرووٹنگ آج ہوگی

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اکیسویں آئینی اورآرمی ایکٹ ترامیم پر رائے شماری آج ہونے کا امکان ہے، حکومت کو بل منظوری کیلئےاتحادیوں کی جانب سے بھی شدید مخالفت کا سامنا ہے۔

دہشتگردوں کو لگام ڈالنے کیلئے اکیسویں آئینی اور آرمی ایکٹ انیس سو باون میں ترامیم، اے پی سی میں قومی اتفاق رائے سے منظور شدہ مسودے پر خدشات، خطرات تحفظات کے بادل امڈ آئے، حکومت کو بل کی منظوری کے لئے مخالفین کے ساتھ اتحادیوں کی جانب سے بھی مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

آئینی ترامیم ہفتے کو قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں تھیں، جس پر گزشتہ روز ووٹنگ ہونا تھی ، مولانا فضل الرحمان نے مسودے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف قومی اتفاق رائے کیلئے فوجی عدالتوں کی حمایت کی۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، جماعت اسلامی نے بھی فوجی عدالتوں اور آئینی ترمیم سے بنیادی حقوق سلب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جبکہ متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے ابتدا میں ہی مسودہ پر اعتراضات اور تحفظات کا اظہارکر ڈالا تھا۔

گزشتہ روز وزیرِ داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتیں محدود وقت اور صرف دہشت گردوں کے لیے بنیں گی، کسی بے گناہ شہری کا ٹرائل نہیں ہوگا۔

آرمی ایکٹ اور اکیسویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش ہوا تو وزیرِ داخلہ نے بل کے حق میں دلائل دیئے، چوہدری نثار نے فوجی عدالتوں کیلئے سیاستدانوں کے اتحاد کو انہونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چالیس ہزار شہری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، غیرمعمولی جنگ سے نمٹنے کیلئےغیر معمولی فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔

چوہدی نثار کا کہنا تھا کہ پاک فوج آئینی حدود میں رہ کرکام کرتی ہے لیکن دہشت گردوں کیلئے کوئی قانون نہیں، محدود وقت کیلئے ملٹری کورٹس میں بے گناہ شہریوں کا نہیں بلکہ آگ اورخون کی ہولی کھیلنے والوں کا ٹرائل ہوگا۔

چوہدری نثار نے بتایا کہ شفقت حسین کا کیس فی الحال معطل کرکے تحقیقات کا دوبارہ آغاز کر دیا گیا ہے، وزیرِداخلہ کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ مدارس کو بطور مدارس ٹارگٹ ناانصافی ہوگا، وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قوم فوج کے پیچھےکھڑی ہے، انتہاء پسندوں کیخلاف سب کومتحرک ہونا پڑے گا۔

Comments

- Advertisement -