تہران: ایران کے اعلیٰ سرکاری عہدیدارکا کہنا ہے کہ مغرب اورایران کے درمیان ہونے والا جوہری معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں ایران کو توانائی کا سب سے بڑا ذریعہ بنادے گا جس سے غیر ملکی کمپنیاں سرمایہ کاری کی جانب راغب ہوں گی۔
ان خیالات کا اظہار ایرانی وزیرِمملکت برائے تیل بی جان زنگانے سالانہ عالمی پیٹرولیم مصنوعات کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ایران دنیا کا چوتھا سب سے بڑا تیل اور دوسرا سب سے بڑا گیس کا ذخیرہ رکھنے والا ملک ہیں۔
ایرانی وزیرِمملکت برائے تیل بی جان زنگانےکا کہنا ہے کہ نیوکلیائی مذاکرات میں کامیابی کے نتیجے میں تیل کی دنیا کے بڑے نام ایران میں لوٹ آئیں گے۔
فی الحال اس سب کے لئے جوہری معاہدے کا انتظار کرنا ہوگا جس کے لئے حتمی مدت 30 جون مقرر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 2012 میں جب ایران پرمعاشی پابندیاں عائد کی گئی تھیں اس کے بعد سے ایران کو تیل پیدا کرنے والی مقامی کمپنیوں پراظہارکرنا پڑرہا تھا۔
ایران اس وقت 1.2 ملین بیرل پیٹرول پیدا کررہا ہے جو کہ اس کی پیداواری صلاحیت کا نصف بھی نہیں ہے۔